حکومت نے پاکستان میں تیار ساڑھے آٹھ سو سی سی گاڑیوں پر سیلز ٹیکس 17 سے کم کرکے ساڑھے 12 فیصد کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جس کے بعد ملکی اور امپورٹڈ چھوٹی گاڑیاں اور بجلی سے چلنے والی گاڑیاں سستی ہوجائیں گی۔
حکومت کی جانب سے 850 سی سی کی امپورٹڈ گاڑیوں پر کسٹم اور ریگولیٹری ڈیوٹی پر چھوٹ دینے اور ودہولڈنگ ٹیکس سے استثنیٰ دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس ٹیکس چھوٹ کا اطلاق سوزوکی الٹو، راوی، بولان، پرنس پرل اور یونائیٹڈ براؤ کی قیمتوں پر ہوگا۔ درآمد کی گئی استعمال شدہ گاڑیاں میرا، ویگون آر، الٹو اور این ون پر بھی اس کا اطلاق ہوگا۔
وزیر خزانہ نے بجٹ تقریر میں کہا کہ مقامی تیار کردہ چھوٹی گاڑیوں کو ویلیو ایڈڈ ٹیکس اور فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی سے چھوٹ دی جارہی ہے۔ الیکٹرک گاڑیوں کیلئے سیلز ٹیکس کی شرح 17 سے کم کر کے ایک فیصد کرنے اور ایک سال تک کسٹم ڈیوٹی کم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، جب کہ انٹری لیول کی گاڑیاں بھی اس سے فائدہ اٹھا سکیں گی۔
انہوں نے کہا کہ پہلے سے بننے والی گاڑیوں اور نئے ماڈل بنانے والوں کو ایڈوانس کسٹم ڈیوٹی سے استثنا دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ مقامی تیار ہیوی موٹرسائیکل ، ٹرک اور ٹریکٹر کی مخصوص اقسام پر ٹیکسوں کی کمی کی تجویز بھی پیش کی گئی ہے۔