پاکستان سافٹ ویئر ہاؤسز ایسوسی ایشن نے کیا بجٹ مسترد

پاکستان سافٹ ویئر ہاؤسز ایسوسی ایشن نے بجٹ 23-2022ء کو مسترد کردیا۔ چیئرمین بدر خوشنود نے مطالبہ کیا ہے کہ آئی ٹی انڈسٹری کو سازگار ماحول فراہم کیا جائے، امید ہے کہ اعلیٰ ترین سطح پر فیصلہ ساز آئی ٹی انڈسٹری کے چیلنجز کو سمجھیں گے اور ایک بہتر اور مضبوط پاکستان کیلئے پالیسی کے تسلسل کو آسان بنائیں گے۔

پاکستان سافٹ ویئر ہاؤسز ایسوسی ایشن (پی ایٹ شا) ایک ہزار سے زیادہ آئی ٹی اور آئی ٹی ای ایس ممبر کمپنیوں کی نمائندگی کرتی ہے، جس نے بجٹ23-2022ء کو سختی سے مسترد کردیا۔

پی ایٹ شا کا اپنے بیان میں کہنا ہے کہ وزیراعظم پاکستان کی جانب سے آئی ٹی اور آئی ٹی سے چلنے والی خدمات کی برآمدات کیلئے 15 ارب امریکی ڈالر کا ہدف دینے کے پُرجوش ریمارکس کے باوجود حالیہ بجٹ میں اس سیکٹر کو یکسر نظر انداز کردیا گیا، جس نے اس ہدف کو پورا کرنے کی صنعت کی صلاحیت کو بھی شدید دھچکا پہنچایا۔

پاکستان سافٹ ویئر ہاؤسز ایسوسی ایشن (پی ایٹ شا) کے چیئرمین بدر خوشنود کا کہنا ہے کہ فی الحال لاگو رجعت پسند ٹیکسیشن نظام پہلے ہی آئی ٹی انڈسٹری کی ترقی کیلئے تباہ کن ثابت ہوا ہے، اس سال 3.5 ارب امریکی ڈالر کی برآمدات کا ہدف بھی ناکارہ ٹیکس نظام کی وجہ سے حاصل نہیں ہورہا۔

انہوں نے بتایا کہ موجودہ نمو کو متحرک کرنے کیلئے آئی ٹی انڈسٹری کو زیادہ اور بہتر ترغیبات کے ساتھ سہولیات کی فراہمی کے بجائے پہلے اعلان کردہ واحد فائدہ یعنی 2025ء تک ‘ٹیکس سے چھوٹ’ کو بھی اچانک مسترد کرتے ہوئے منسوخ کردیا گیا ہے، یہ ایک نئے اور تیزی سے بڑھتے ہوئے برآمدات والے شعبے کیلئے تباہی کا نسخہ ہے۔

بدر خورشید کا مزید کہنا ہے کہ 2021ء میں آئی ٹی انڈسٹری نے 2.1 ارب ڈالر سے زیادہ کی برآمدات کا ہدف عبور کیا، اس صنعت کو 75 فیصد تجارتی سرپلس کے ساتھ پاکستان کی واحد برآمدی صنعت ہونے کا منفرد اعزاز حاصل ہے کیونکہ آئی ٹی کی برآمدات کیلئے اہم خام مال ‘ہنر مند انسانی صلاحیت’ ہے جو ملک میں پہلے سے موجود ہے، لہٰذا آئی ٹی کو بڑھانے کیلئے کسی درآمد کی ضرورت نہیں، خدمات کی برآمدات 6 لاکھ پیشہ ور افراد اور فری لانسرز اور 10 ہزار سے زیادہ کمپنیوں کے روزگار کو سپورٹ کرتے ہوئے آئی ٹی انڈسٹری پاکستان میں سب سے تیزی سے ترقی کرنے والی صنعت ثابت ہوئی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ آئی ٹی سیکٹڑ نے پاکستان کیلئے ایک مضبوط، خود انحصاری اور پائیدار مالیاتی مستقبل کے ساتھ کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کو پورا کرنے کی صلاحیت کا مظاہرہ کیا ہے، 2022ء میں آئی ٹی انڈسٹری تمام روایتی شعبوں کو پیچھے چھوڑتے ہوئے دوسرا سب سے بڑا برآمدی شعبہ بننے کی اُمید ہے۔

ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ انڈسٹری کی شاندار کارکردگی کو اینٹی آئی ٹی بجٹ کی شکل میں زبردست اور سخت حملے کا سامنا کرنا پڑا ہے، اس نے پاکستان کے ڈیجیٹل یعنی آئی ٹی، آئی ٹی ای ایس، اسٹارٹ اپس، فری لانسرز اور ای کامرس انڈسٹری کے مستقبل پر سوالیہ نشان لگا دیا ہے۔

پی ایٹ شا کے مطابق پالیسی کے تسلسل کو یقینی بنانے کے بجائے بجٹ کے مسودے نے آئی ٹی انڈسٹری میں نا صرف بے یقینی اور مایوسی کی لہر پھیلائی ہے بلکہ اس نے حکومت کی سمجھ بوجھ اور سیاسی عزم کے بارے میں شکوک و شبہات کو جنم دیا ہے کہ وہ وسائل کی ضروریات کی کم سے کم مقدار کے ساتھ کم سے کم وقت میں بحران اور معاشی مسائل کو حل کرنے کی صلاحیت والے واحد شعبے کو سپورٹ کرے۔

پاکستان سافٹ ویئر ہاؤسز ایسوسی ایشن وفاقی وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ٹیلی کمیونیکیشنز اور پاکستان سافٹ ویئر ایکسپورٹ بورڈ کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہے۔

ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ وزارت خزانہ کا بجٹ مسودہ پبلک پرائیویٹ سیکٹر کے مثالی تعاون کے مثبت نتائج کی عکاسی کرنے میں ناکام رہا ہے، ہمارے لئے یہ بات اجاگر کرنا ضروری ہے کہ اس بجٹ میں آئی ٹی انڈسٹری کی ایک بھی مانگ پوری نہیں کی گئی۔

پی ایٹ شا کے مطابق پہلے اعلان کردہ پیکیجز کو ابھی تک نافذ نہیں کیا گیا اور اچانک نقصاندہ تبدیلیاں کی گئی ہیں۔ ایسوسی ایشن نے آئی ٹی انڈسٹری کو پاکستان کی سیاسی اور معاشی بدحالی کے نقصانات کا تازہ ترین نشانہ قرار دیا۔

پاکستان سافٹ ویئر ہاؤسز ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ آئی ٹی انڈسٹری کے کاموں میں اکثر غیر ملکی کلائنٹس شامل ہوتے ہیں، بجٹ میں اس طرح کی تبدیلیاں سرمایہ کاروں کے شکوک و شبہات کو جنم دیتی ہیں اور غیر ملکی کمپنیوں کو پاکستان میں سرمایہ کاری اور سرمایہ لانے کی حوصلہ شکنی کرتی ہیں۔

ایسوسی ایشن نے مطالبہ کیا ہے کہ آئی ٹی انڈسٹری کو سازگار ماحول فراہم کیا جائے، پاکستان کی آئی ٹی انڈسٹری نے پہلے ہی پاکستان کو تبدیل کرنے کی اپنی ترقی کی صلاحیت کو ثابت کیا ہے جبکہ ہر سال ایک لاکھ سے زیادہ ملازمتیں بھی پیدا کی ہیں۔

بدر خوشنود نے مزید روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ہمارے پاس بہت ہی مختصر وقت ہے، اس سے پہلے کہ بہت دیر ہو جائے، امید ہے کہ اعلیٰ ترین سطح پر فیصلہ ساز آئی ٹی انڈسٹری کے چیلنجز کو سمجھیں گے اور ایک بہتر اور مضبوط پاکستان کیلئے پالیسی کے تسلسل کو آسان بنائیں گے۔

About admin

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

*

x

Check Also

شدید سیلاب اور شدید ترین ڈینگی کا حملہ

ڈاکٹر عبدالرحمان شاہد (جرمنی) موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث ہونے والی شدید بارشوں اور سیلاب سے ...

%d bloggers like this: